لہولہان سمندر بھی دیکھنا ہے ابھی
لہولہان سمندر بھی دیکھنا ہے ابھی
بریدہ حلق پہ خنجر بھی دیکھنا ہے ابھی
ابھی سے دشت بلا سے فراغتیں کیسی
بلند ہوتا ہوا سر بھی دیکھنا ہے ابھی
مصالحت کہاں ہوگی سپاہ شام کے ساتھ
زباں کی نوک پہ خنجر بھی دیکھنا ہے ابھی
نمیدہ چشم مسافت کی انتہا بھی نہیں
اداس نسل کو زد پر بھی دیکھنا ہے ابھی
تمہارے خواب مری انگلیوں سے باہر ہیں
تمہارے خواب کو چھوکر بھی دیکھنا ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.