لمبی تھی عمر محبت کی برباد ہوئے ہوتے ہوتے
لمبی تھی عمر محبت کی برباد ہوئے ہوتے ہوتے
کچھ رات کٹی پیتے پیتے کچھ رات کٹی روتے روتے
ان پیاس بھری آنکھوں کے سوا اس جگ میں اپنا تھا ہی کیا
سب کو دیکھا چلتے چلتے سب کو کھویا کھوتے کھوتے
جب یاد کوئی آ جاتی ہے یوں دل کی کلی کھل جاتی ہے
جیسے خوابوں کی دنیا میں بچہ ہنس دے سوتے سوتے
کیا جانئے دل پہ کیا بیتی کیا جانئے آنکھ نے کیا دیکھا
کیوں چونک کے اٹھ اٹھ پڑتے ہیں ہم راتوں کو سوتے سوتے
فصلیں بیتیں موسم بدلا اور وقت نے یوں کیا کچھ نہ کیا
وہ داغ نہ دل سے دور ہوا اک عمر کٹی دھوتے دھوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.