لرز جاتا ہے تھوڑی دیر کو تار نفس میرا
دلچسپ معلومات
شمارہ 224 فروری 2001
لرز جاتا ہے تھوڑی دیر کو تار نفس میرا
سر میداں کبھی جب جست کرتا ہے فرس میرا
میں خود سے دور ہو جاتا ہوں اس سے دور ہونے پر
رہائی چاہتا ہوں اور مقدر ہے قفس میرا
ذرا مشکل سے اب پہچانتا ہوں ان مناظر کو
قیام اس خاک داں پر تھا ابھی پچھلے برس میرا
دعا کرتا ہوں ملنے کی تمنا کر نہیں پاتا
بھلا کیا سامنا کر پائیں گے اہل ہوس میرا
نہیں بھولے گی میری داستان عشق دنیا کو
کہ صحرا میں ابھی تک نام لیتی ہے جرس میرا
نمود عکس کی اس کو ضمانت کون دے ساجدؔ
نہیں ہے جب شگفت آئینہ پر کوئی بس میرا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1464)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.