Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوح مزار دیکھ کے جی دنگ رہ گیا

ظہیر کاشمیری

لوح مزار دیکھ کے جی دنگ رہ گیا

ظہیر کاشمیری

MORE BYظہیر کاشمیری

    لوح مزار دیکھ کے جی دنگ رہ گیا

    ہر ایک سر کے ساتھ فقط سنگ رہ گیا

    بدنام ہو کے عشق میں ہم سرخ رو ہوئے

    اچھا ہوا کہ نام گیا ننگ رہ گیا

    ہوتی نہ ہم کو سایۂ دیوار کی تلاش

    لیکن محیط زیست بہت تنگ رہ گیا

    سیرت نہ ہو تو عارض و رخسار سب غلط

    خوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رہ گیا

    اپنے گلے میں اپنی ہی بانہوں کو ڈالیے

    جینے کا اب تو ایک یہی ڈھنگ رہ گیا

    کتنے ہی انقلاب شکن در شکن ملے

    آج اپنی شکل دیکھ کے میں دنگ رہ گیا

    تخیل کی حدوں کا تعین نہ ہو سکا

    لیکن محیط زیست بہت تنگ رہ گیا

    کل کائنات‌ فکر سے آزاد ہو گئی

    انساں مثال‌ دست تہ سنگ رہ گیا

    ہم ان کی بزم ناز میں یوں چپ ہوئے ظہیرؔ

    جس طرح گھٹ کے ساز میں آہنگ رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے