Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھا ہے مجھ کو بھی لکھنا پڑا ہے

اختر نظمی

لکھا ہے مجھ کو بھی لکھنا پڑا ہے

اختر نظمی

MORE BYاختر نظمی

    لکھا ہے مجھ کو بھی لکھنا پڑا ہے

    جہاں سے حاشیہ چھوڑا گیا ہے

    اگر مانوس ہے تم سے پرندہ

    تو پھر اڑنے کو پر کیوں تولتا ہے

    کہیں کچھ ہے کہیں کچھ ہے کہیں کچھ

    مرا سامان سب بکھرا ہوا ہے

    میں جا بیٹھوں کسی برگد کے نیچے

    سکوں کا بس یہی ایک راستہ ہے

    قیامت دیکھیے میری نظر سے

    سوا نیزے پہ سورج آ گیا ہے

    شجر جانے کہاں جا کر لگے گا

    جسے دریا بہا کر لے گیا ہے

    ابھی تو گھر نہیں چھوڑا ہے میں نے

    یہ کس کا نام تختی پر لکھا ہے

    بہت روکا ہے اس کو پتھروں نے

    مگر پانی کو راستہ مل گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے