لوگ ہنسنے کے لیے روتے ہیں اکثر دہر میں
لوگ ہنسنے کے لیے روتے ہیں اکثر دہر میں
تلخیاں خود ہی ملا لیتے ہیں میٹھے زہر میں
پیار کے چشموں کا پانی جب سے کھارا ہو گیا
ساری دنیا گھر گئی ہے نفرتوں کے قہر میں
وقت کہتا ہے ابھرتے ڈوبتے چہروں کو دیکھ
آج تو رونق بڑی ہے حادثوں کی نہر میں
جانے یہ حدت چمن کو راس آئے یا نہیں
آگ جیسی کیفیت ہے خوشبوؤں کی لہر میں
ہم نے پلکوں پر سجا رکھے ہیں اشکوں کے چراغ
ایک میلہ سا لگا ہے روشنی کے شہر میں
چند آوازیں تعاقب میں ہیں افضلؔ آج بھی
قربتوں کا شہد ہے تنہائیوں کے زہر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.