Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ مدت میں بنا پاتے ہیں گھر

حیرت فرخ آبادی

لوگ مدت میں بنا پاتے ہیں گھر

حیرت فرخ آبادی

MORE BYحیرت فرخ آبادی

    لوگ مدت میں بنا پاتے ہیں گھر

    زلزلے آتے ہیں گر جاتے ہیں گھر

    وہ مکانوں کے مکیں ہیں ٹھیک ہے

    خوش نصیبوں کو ہی مل پاتے ہیں گھر

    مذہبوں کی آڑ لے کر نفرتیں

    پھیل جاتی ہیں تو بٹ جاتے ہیں گھر

    جو حقیقت میں ہو گھر وہ گھر کہاں

    ہم کو جانا ہی ہے سو جاتے ہیں گھر

    ہر جگہ رکنا مناسب ہے کہاں

    یوں تو رستے میں بہت آتے ہیں گھر

    یہ مکاں تھا اس کو گھر سمجھا کیے

    کیسے کیسے ہم کو بہکاتے ہیں گھر

    عمر ساری راستوں میں کٹ گئی

    وقت اب آیا ہے اب جاتے ہیں گھر

    اک ذرا سا پیار ہونا چاہیے

    دل ملیں تو خود لپٹ جاتے ہیں گھر

    عمر حیرتؔ دوپہر کی دھوپ تھی

    شام اب آئی ہے اب جاتے ہیں گھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے