لٹے ہیں قافلے دل کے یہ ہے رہبر وہی پتھر
لٹے ہیں قافلے دل کے یہ ہے رہبر وہی پتھر
وہی سپنے وہی اپنے وہی خنجر وہی پتھر
بھلانے میں تجھے ٹوٹے نہ جانے کتنے آئینے
وہی شیشہ وہی چہرہ وہی منظر وہی پتھر
کسی قاتل پری رخ پر لٹا جاتا ہے دل پھر سے
وہی رستہ قدم وہ ہی وہی ٹھوکر وہی پتھر
ترے درشن کو بیٹھا ہوں میں برسوں سے تپسیا میں
وہی صورت وہی مورت وہی دلبر وہی پتھر
وہی سر کا پٹکنا ہے وہی اس کی گلی الفتؔ
وہی میں ہوں وہی در ہے وہی ہے سر وہی پتھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.