Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لطف ہو حشر میں کچھ بات بنائے نہ بنے

دتا تریہ کیفی

لطف ہو حشر میں کچھ بات بنائے نہ بنے

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    لطف ہو حشر میں کچھ بات بنائے نہ بنے

    آنکھ بھی شوخ ستمگر سے چرائے نہ بنے

    مجھ کو اٹھوا تو دیا اس نے بھری محفل سے

    کون تھا یہ کوئی پوچھے تو بتائے نہ بنے

    بات ساری یہ ہے وہ ضد پہ اڑے بیٹھے ہیں

    یاد کی بھول ہو تو لاکھ جتائے نہ بنے

    تم سے اب کیا کہیں وہ چیز ہے داغ غم عشق

    کہ چھپائے نہ چھپے اور دکھائے نہ بنے

    سیدھی باتوں پہ ہے مطلوب سند اور ثبوت

    ہیں وہ کج بحث زباں ان سے ملائے نہ بنے

    فتح کا راز ہے ثابت قدمی اور ہمت

    کام بھی ہے کوئی ایسا کہ بنائے نہ بنے

    بات وہ کہہ گئے آئے بھی تو کس طرح یقیں

    اور سحر اس میں کچھ ایسا ہے بھلائے نہ بنے

    بے کسی کی ہے مصیبت میں شکایت بے سود

    کب پڑا وقت کہ اپنے بھی پرائے نہ بنے

    غم جو پیارے سے ملے کیوں نہ ہو وہ بھی پیارا

    بھولنا بھی اسے چاہیں تو بھلائے نہ بنے

    ہے نظر میں وہ سماں نقش ہے جس کا دل پر

    درد وہ نام ہے لب تک جسے لائے نہ بنے

    بے خودی کا ہے جہاں بے اثر ناز و نیاز

    سرکشی بھی نہ چلے سر بھی جھکائے نہ بنے

    آہ سرد اور بھی بھڑکاتی ہے شعلہ دل میں

    یہ دیا وہ ہے جو پھونکوں سے بجھائے نہ بنے

    سرد آزاد ہے دل رشک و نمائش ہے عبث

    خار کھائے نہ بنے گل بھی کھلائے نہ بنے

    عین یک رنگی ہے نیرنگ تماشا ہر چند

    یہ وہ عریانی کا پردہ ہے اٹھائے نہ بنے

    بے خودی میں بھی تو کیفیؔ کی یہ خودداری ہے

    حال دل پوچھ بھی لیں وہ تو سنائے نہ بنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے