Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مالی کو سازشوں پہ یوں اکسا دیا گیا

فیض الامین فیض

مالی کو سازشوں پہ یوں اکسا دیا گیا

فیض الامین فیض

MORE BYفیض الامین فیض

    مالی کو سازشوں پہ یوں اکسا دیا گیا

    کلیاں بنیں نہ پھول یہ سمجھا دیا گیا

    سچ بولنے کی جس نے جسارت کی دوستو

    پھانسی پہ ایک دن اسے لٹکا دیا گیا

    منزل مرے نصیب میں لکھ دی گئی مگر

    پر پیچ راستہ مجھے دکھلا دیا گیا

    خود کو سمجھ رہے ہیں وہی لوگ ہوشیار

    جن کو خرد کی راہ سے بھٹکا دیا گیا

    پھر میکدے میں ٹوٹ گئی توبہ شیخ کی

    جب مفت میں شراب کا پیالا دیا گیا

    باپو نے جو دیا تھا سبق یاد ہے ہمیں

    پھر زہر کیوں سماج میں پھیلا دیا گیا

    مہنگائی فیضؔ چھونے لگی ہے اب آسمان

    دلی کے تخت پر کسے بیٹھا دیا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Handwriting File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے