مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں
مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں
مجھ سے حذر نہ کر کہ شناسائے جادہ ہوں
باطن میں سخت کافر و پر پیچ و تہہ بہ تہہ
ظاہر میں ایک ہم سفر سہل و سادہ ہوں
اک شہر زر نگار ہے اقلیم شرق میں
اس شہر زر نگار کا میں شاہزادہ ہوں
وا ہیں دریچہ ہائے خرد میری روح پر
کس نے کہا خراب خرابات و بادہ ہوں
اے خضر! قطب وقت کی تا چند جستجو
میرا مرید ہو کہ قوی الارادہ ہوں
میں ہم رہ شمیم نہ اڑتا صبا کے ساتھ؟
افتاد تو یہی ہے کہ برگ فتادہ ہوں
تیر افگنوں کی صف ہے ادھر اور میں ادھر
سینہ سپر رئیسؔ بہ قلب کشادہ ہوں
- کتاب : Hikayat-e-nai (Pg. 26)
- Author : Rais Amrohvi
- مطبع : Rais Acadami, Garden Est. Krachi-3 (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.