ماتھے پر ٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
ماتھے پر ٹیکا صندل کا اب دل کے کارن رہتا ہے
مندر میں مسجد بنتی ہے مسجد میں برہمن رہتا ہے
ذرہ میں سورج اور سورج میں ذرہ روشن رہتا ہے
اب من میں ساجن رہتے ہیں اور ساجن میں من رہتا ہے
رت بیت چکی ہے برکھا کی اور پریت کے مارے رہتے ہیں
روتے ہیں رونے والوں کی آنکھوں میں ساون رہتا ہے
اک آہ نشانی جینے کی رہتی تھی مگر جب وہ بھی نہیں
کیوں دکھ کی مالا جپنے کو یہ تنکا سا تن رہتا ہے
اے مجھ پر ہنسنے اور کسی کو دیکھنے والے یہ تو کہو
یوں کب تک جان پہ بنتی ہے یوں کب تک جوبن رہتا ہے
دل توڑ کے جانے والے سن دو اور بھی رشتے باقی ہیں
اک سانس کی ڈوری اٹکی ہے اک پریم کا بندھن رہتا ہے
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 84)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.