مداح ہوں میں دل سے محمد کی آل کا
مداح ہوں میں دل سے محمد کی آل کا
مشتاق ہوں وصیٔ نبی کے جمال کا
خواہاں گہر کا ہوں نہ میں طالب ہوں لال کا
مشتاق ہوں تمہارے دہن کے اگال کا
دیکھو تو ایک جا پہ ٹھہرتی نہیں نظر
لپکا پڑا ہے آنکھ کو کیا دیکھ بھال کا
کیا ان سے فیض پہنچے جو خود تیرہ بخت ہیں
کھلتے نہ دیکھا ہم نے کبھی پھول ڈھال کا
ہم ہیں فقیر دولت دنیا سے کام کیا
بہتر ہے جام جم سے پیالہ سفال کا
دانہ دکھا کے دام میں عنقا کو لاؤں گا
مضمون لکھ رہا ہوں ترے خط و خال کا
سو جان سے فدا ہوں محمد کے نام پر
جس نے بتایا فرق حرام و حلال کا
وہ آنکھ بھی اٹھا کے ہمیں دیکھتے نہیں
رتبہ پہنچ گیا ہے یہ رنج و ملال کا
کس زندگی کے واسطے دولت کی آرزو
دیکھو نتیجہ غور سے قاروں کے مال کا
اقبال گر نہیں ہے تو انکار کیجئے
کچھ دیجئے جواب ہمارے سوال کا
مٹھی کو کھول کر ید بیضا دکھاتے ہیں
ناخن پہ ان کے ہوتا ہے دھوکا ہلال کا
شاعر غضب کے ہوتے ہیں ہرگز نہ چوکتے
موقع نہیں دہن میں ترے قیل و قال کا
اے رشک مہر وصل میں غصہ ہے کس لئے
یہ وقت میری جان نہیں ہے جلال کا
تاریکیٔ لحد سے کچھ آغاؔ نہ خوف کر
دامن ہے تیرے ہاتھ میں زہرا کے لال کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.