مگر نہیں تھا فقط میرؔ خوار میں بھی تھا
مگر نہیں تھا فقط میرؔ خوار میں بھی تھا
کہ اہل درد میں آشفتہ کار میں بھی تھا
صبا کی طرح اسے بھی نہ تھا ثبات کہیں
نہ جانے کیا تھا بہت بے قرار میں بھی تھا
پناہ لینی پڑی تھی مجھے بھی سائے میں
رہین منت دیوار یار میں بھی تھا
ہزار اپنی طبیعت پہ جبر کرتا تھا
میں صبر کرتا تھا بے اختیار میں بھی تھا
یہ کس نے دیکھا کہ مجھ بے نوا کے دامن میں
محبتیں تھیں بہت سایہ دار میں بھی تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.