مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا
چین جبیں بن ایک گل اب کی ہنسا نہ تھا
جب لگ میں صبح حسن بتوں سے ملا نہ تھا
دل ہوئے گل سا ہات سے میرے گیا نہ تھا
کیا کی وفا کہ موج گہر سا ہے سر سے بند
خنجر جز ایک دم کا مرا آشنا نہ تھا
جا کر فنا کے اس طرف آسودہ میں ہوا
میں عالم عدم میں بھی دیکھا مزا نہ تھا
اس یار کاروانی کے وقت وداع ہائے
بے نالہ ایک اشک مرا جوں درا نہ تھا
ہوتے ہی جلوہ گر ترے اے آفتاب رو
سینے میں جیسے شبنم گل دل رہا نہ تھا
منہ موڑ بت کدہ سے حرم کو چلا ہے شیخ
عزلتؔ مگر ہے کعبہ ہی میں یہاں خدا نہ تھا
- Deewan-e-uzlat(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.