محسوس ہو رہا ہے کہ دنیا سمٹ گئی
محسوس ہو رہا ہے کہ دنیا سمٹ گئی
میری پسند کتنے ہی خانوں میں بٹ گئی
تنہائیوں کی برف پگھلتی نہیں ہنوز
وعدوں کے اعتبار کی بھی دھوپ چھٹ گئی
ہم نے وفا نبھائی بڑی تمکنت کے ساتھ
اپنے ہی دم پہ زندہ رہے عمر کٹ گئی
دور خرد وہ دور خرد ہے کہ کیا کہیں
قیمت بڑھی ہے فن کی مگر قدر گھٹ گئی
ثروتؔ ہر ایک رت میں لپیٹے رہی جسے
وہ نامراد آس کی چادر بھی پھٹ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.