Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہتاب صفت لوگ یہاں خاک بسر ہیں

حبیب جالب

مہتاب صفت لوگ یہاں خاک بسر ہیں

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    مہتاب صفت لوگ یہاں خاک بسر ہیں

    ہم محو تماشائے سر راہ گزر ہیں

    حسرت سی برستی ہے در و بام پہ ہر سو

    روتی ہوئی گلیاں ہیں سسکتے ہوئے گھر ہیں

    آئے تھے یہاں جن کے تصور کے سہارے

    وہ چاند وہ سورج وہ شب و روز کدھر ہیں

    سوئے ہو گھنی زلف کے سائے میں ابھی تک

    اے راہرواں کیا یہی انداز سفر ہیں

    وہ لوگ قدم جن کے لیے کاہکشاں نے

    وہ لوگ بھی اے ہم نفسو ہم سے بشر ہیں

    بک جائیں جو ہر شخص کے ہاتھوں سر بازار

    ہم یوسف کنعاں ہیں نہ ہم لعل و گہر ہیں

    ہم لوگ ملیں گے تو محبت سے ملیں گے

    ہم نزہت مہتاب ہیں ہم نور سحر ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے