میں اپنے سورج کے ساتھ زندہ رہوں گا تو یہ خبر ملے گی
میں اپنے سورج کے ساتھ زندہ رہوں گا تو یہ خبر ملے گی
گلاب کس شاخ پر کھلے گا چراغ کی لو کہاں رکے گی
میں زینۂ خواب سے اتر کر سحر تلک آ تو جاؤں لیکن
یہ شام مجھ پر عیاں نہ ہوگی یہ شب مجھے راستہ نہ دے گی
جو رنگ مجھ میں سنور رہے تھے وہ شام ہوتے ہی کھو گئے ہیں
جو شمع میرے وجود میں جل رہی ہے کس صبح تک جلے گی
سحر ہوئی تو مری تھکن سے نڈھال آنکھوں کے تھامنے کو
یہ نور کس سمت میں ڈھلے گا یہ چھاؤں کس اور سے بڑھے گی
میں اک نظام کہن کے نرغے میں سانس لے کر بھی سوچتا ہوں
کہ صبح کیسے طلوع ہوگی کہ شام کس رنگ میں ڈھلے گی
میں اپنے ہمراہ ایک دنیا کو لے کے جب چل پڑوں گا ساجدؔ
زمین پانی کے نرم دھارے پہ کیا یوں ہی گھومتی رہے گی
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 391)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.