Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنی وفاؤں کا بھرم لے کے چلی ہوں

ارم زہرا

میں اپنی وفاؤں کا بھرم لے کے چلی ہوں

ارم زہرا

MORE BYارم زہرا

    میں اپنی وفاؤں کا بھرم لے کے چلی ہوں

    ہاتھوں میں محبت کا علم لے کے چلی ہوں

    چلنے ہی نہیں دیتی تھی اک وعدے کی زنجیر

    مشکل تھا مگر بار ستم لے کے چلی ہوں

    کیا پوچھتے ہو مجھ سے مرے زاد سفر کا

    اسباب میں بس یاد صنم لے کے چلی ہوں

    جس شہر کے ہر موڑ پہ کانٹے ہی بچھے ہیں

    اس شہر میں بھی زخمی قدم لے کے چلی ہوں

    کوئی بھی سفر میں نے ادھورا نہیں چھوڑا

    چلنا ہے تو منزل کی قسم لے کے چلی ہوں

    مجھ کو ہے یقیں حرف کی حرمت پہ ہمیشہ

    تنہا تھی مگر اپنا قلم لے کے چلی ہوں

    خوش بخت ہے وہ جس کے مقدر میں ارمؔ ہے

    میں ساتھ میں اک باغ ارم لے کے چلی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے