میں فرد جرم تیری تیار کر رہا ہوں
میں فرد جرم تیری تیار کر رہا ہوں
اے آسمان سن لے ہشیار کر رہا ہوں
اک حد بنا رہا ہوں شہر ہوس میں اپنی
در کھولنے کی خاطر دیوار کر رہا ہوں
معلوم ہے نہ ہوگی پوری یہ آرزو بھی
پھر دل کو بے سبب کیوں بیمار کر رہا ہوں
پھولوں بھری یہ شاخیں بانہوں سی لگ رہی ہیں
اب کیا بتاؤں کس کا دیدار کر رہا ہوں
یہ راستے کہ جن پر چلتا رہا ہوں برسوں
آئندگاں کی خاطر ہموار کر رہا ہوں
آسانیوں میں جینا مشکل سا ہو گیا ہے
میں زندگی کو تھوڑا دشوار کر رہا ہوں
سامع بنا لیا ہے راتوں کو میں نے اپنا
غزلیں سنا سنا کے سرشار کر رہا ہوں
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 76)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.