میں حبیب ہوں کسی اور کا مری جان جاں کوئی اور ہے
میں حبیب ہوں کسی اور کا مری جان جاں کوئی اور ہے
سر داستاں کوئی اور ہے پس داستاں کوئی اور ہے
یہ عذاب دربدری میاں ہے ازل سے میرا رفیق جاں
میں مکین ہوں کہیں اور کا مرا خاک داں کوئی اور ہے
یہ تو اپنا اپنا نصیب ہے کسے کتنی قوت پر ملی
ترا آسماں کوئی اور ہے مرا آسماں کوئی اور ہے
یہ جو زندگی کی ہیں گتھیاں یہ سلجھ کے بھی نہ سلجھ سکیں
ہیں اگرچہ وجہ سکون ہم یہاں شادماں کوئی اور ہے
مجھے شاعری کا ہنر ملا مجھے گنج لعل و گہر ملا
مرے حرف میں مرے لفظ میں جو ہے بے کراں کوئی اور ہے
- کتاب : Reyazat-e-Neem Shab (Ghazal Collection) (Pg. 40)
- Author : Tarique Matin
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.