میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے
آئنہ مجھ میں ڈھونڈھتا کیا ہے
خود سے بیتاب ہوں نکلنے کو
کوئی بتلائے راستہ کیا ہے
میں حبابوں کو دیکھ کر سمجھا
ابتدا کیا ہے انتہا کیا ہے
میں ہوں یکجا تو پھر مرے اندر
ایک مدت سے ٹوٹتا کیا ہے
خود ہی تنہائیوں میں چلاؤں
خود ہی سوچوں یہ شور سا کیا ہے
جانے کب کیا جنوں میں کر جاؤں
میں تو دیوانہ ہوں مرا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.