میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں
میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں
نئے لباسوں میں ملبوس ہونے لگتا ہوں
دکھانے لگتا ہے وہ خواب آسمانوں کے
زمیں سے جب بھی میں مانوس ہونے لگتا ہوں
جلایا جس نے مرا گھر اسی دیے کے لیے
ہوا چلے تو میں فانوس ہونے لگتا ہوں
اچھال دیتا ہے پتھر وہ ٹھہرے پانی میں
میں پر سکون جو محسوس ہونے لگتا ہوں
یہ کس کی پیاس کی خاطر کبھی کبھی جاویدؔ
میں ایک قطرے سے قاموس ہونے لگتا ہوں
- کتاب : Khwab Aasmano ke (Pg. 35)
- Author : Javed Nasimi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.