Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب تیرے گھر پہنچا تھا

ناصر کاظمی

میں جب تیرے گھر پہنچا تھا

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    میں جب تیرے گھر پہنچا تھا

    تو کہیں باہر گیا ہوا تھا

    تیرے گھر کے دروازے پر

    سورج ننگے پاؤں کھڑا تھا

    دیواروں سے آنچ آتی تھی

    مٹکوں میں پانی جلتا تھا

    تیرے آنگن کے پچھواڑے

    سبز درختوں کا رمنا تھا

    ایک طرف کچھ کچے گھر تھے

    ایک طرف نالہ چلتا تھا

    اک بھولے ہوئے دیس کا سپنا

    آنکھوں میں گھلتا جاتا تھا

    آنگن کی دیوار کا سایہ

    چادر بن کر پھیل گیا تھا

    تیری آہٹ سنتے ہی میں

    کچی نیند سے چونک اٹھا تھا

    کتنی پیار بھری نرمی سے

    تو نے دروازہ کھولا تھا

    میں اور تو جب گھر سے چلے تھے

    موسم کتنا بدل گیا تھا

    لال کھجوروں کی چھتری پر

    سبز کبوتر بول رہا تھا

    دور کے پیڑ کا جلتا سایہ

    ہم دونوں کو دیکھ رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے