میں جیسا بھی ہوں تیرے سامنے ہوں
میں جیسا بھی ہوں تیرے سامنے ہوں
جو دنیا ہے وہ دے دے سامنے ہوں
تری دنیا ہے تو ہر چیز میں ہے
جہاں بھی ہوں میں تیرے سامنے ہوں
ابھی دن ہے بتا کیا چاہتا ہے
ابھی زندہ ہوں تیرے سامنے ہوں
فلک کی جگمگاتی چھت ہے سر پر
میں حیراں ہوں کہ کس کے سامنے ہوں
ہوا چلتی ہے یا گاتا ہے کوئی
وہ کون ایسا ہے کس کے سامنے ہوں
مجھے تو شرم آتی ہے یہ کہتے
میں پیاسا ہوں تمہارے سامنے ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.