میں جنم جنم کا انیس ہوں کسی طور دل میں بسا مجھے
میں جنم جنم کا انیس ہوں کسی طور دل میں بسا مجھے
کوئی رنج ہے تو گمیں نہ ہو کوئی داغ ہے تو دکھا مجھے
یہ تمام سبزۂ آب جو یہ تمام خیمۂ رنگ و بو
ترے جس خیال کا عکس ہیں وہ خیال کر دے عطا مجھے
جنہیں حرف جاں کی خبر نہیں وہ پڑھانے آئے کتاب جاں
جنہیں کوئی علم وفا نہ تھا وہ سکھانے آئے وفا مجھے
میں نیاز مند جنوں سہی مجھے عقل سے بھی ہے واسطہ
کسی خواب کی نہ جھلک دکھا ترے پاس کیا ہے دکھا مجھے
تری گفتگو سے گماں ہوا کوئی بات میری بھلی لگی
میں نعیمؔ ہوں کہ حسنؔ ہوں اب یہی بات پہلے بتا مجھے
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 233)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.