Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جن کو ڈھونڈنے نکلا تھا گہرے غاروں میں

سردار آصف

میں جن کو ڈھونڈنے نکلا تھا گہرے غاروں میں

سردار آصف

MORE BYسردار آصف

    میں جن کو ڈھونڈنے نکلا تھا گہرے غاروں میں

    پتہ چلا کہ وہ رہتے ہیں اب ستاروں میں

    پرکھ رہا ہے مجھے جو وہ اس خیال کا ہے

    ہمیشہ جھوٹ نہیں ہوتا اشتہاروں میں

    انہیں یقین تھا دنیا کی عمر لمبی ہے

    جو لوگ پیڑ لگاتے تھے رہ گزاروں میں

    میں خود کو دیکھوں اگر دوسرے کی آنکھوں سے

    ملیں گی خامیاں اپنے ہی شاہ کاروں میں

    تمہاری خوشبو کو مجھ سے کہیں یہ چھین نہ لے

    ہوا جو رہتی ہے دیوار کی دراروں میں

    خدا کا شکر کہ میں اس سے تھوڑی دور رہا

    سفید سانپ تھا گیندے کے پیلے ہاروں میں

    نشیلی رات کا نشہ کچھ اور بڑھ جاتا

    ترا نظارا بھی ہوتا اگر نظاروں میں

    زباں پہ آئی تو اپنی مٹھاس کھو بیٹھی

    جو بات ہوتی تھی پہلے کبھی اشاروں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Muhaz Par mein (Poetry) (Pg. 65)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے