میں جس جگہ بھی رہوں گا وہیں پہ آئے گا
میں جس جگہ بھی رہوں گا وہیں پہ آئے گا
مرا ستارہ کسی دن زمیں پہ آئے گا
لکیر کھینچ کے بیٹھی ہے تشنگی میری
بس ایک ضد ہے کہ دریا یہیں پہ آئے گا
مہیب سائے بڑھے آتے ہیں ہماری طرف
کب اعتبار ہمیں دور بیں پہ آئے گا
اب اس ادا سے ہوائیں دئے بجھائیں گی
کہ اتہام بھی خانہ نشیں پہ آئے گا
کمان وقت نے ہم کو ہدف بنایا ہے
کہیں سے تیر چلے گا ہمیں پہ آئے گا
اڑا رہا ہوں غبارہ مگر خبر ہے مجھے
ذرا سی دیر میں واپس زمیں پہ آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.