Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کہ خود اپنے ہی اندر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

رؤف صادق

میں کہ خود اپنے ہی اندر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

رؤف صادق

MORE BYرؤف صادق

    میں کہ خود اپنے ہی اندر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    یعنی کوڑے میں سمندر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    اس عمارت کا مقدر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    جس کی بنیاد میں پتھر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    کوئی لغزش کسی لمحے سے ہوئی تھی شاید

    گردش وقت کا محور ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    چڑھتے سورج کی اترتے ہی کرن آنکھوں میں

    میرے ہر خواب کا منظر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    جسم میں پھیل گیا کانچ کے ریزوں کی طرح

    کون احساس کے اندر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    یاد اتنا ہے گلے مجھ سے ملا تھا کوئی

    پھر مری پشت میں خنجر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    وقت کی دھار پہ لمحوں کے سپاہی کی طرح

    میری ہر سانس کا لشکر ہوا ٹکڑے ٹکڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے