میں کیا بتاؤں کہ تو کیا ہے اور کیا ہوں میں
میں کیا بتاؤں کہ تو کیا ہے اور کیا ہوں میں
ہجوم لفظ و معانی میں کھو گیا ہوں میں
پنہا دے کوئی محبت کی ایک کڑی زنجیر
کہ قید فرض سے باہر نکل گیا ہوں میں
ثواب کو نئی شکلیں جو دے رہا ہے تو
گناہ کے نئے سانچے بنا رہا ہوں میں
جنوں مرا خرد آسودۂ نتائج ہے
خود اپنے پاؤں کی زنجیر ڈھالتا ہوں میں
مری نظر میں تجلی کی کیا حقیقت ہے
تجلیوں کی حقیقت کو دیکھتا ہوں میں
گرا چکا تھا جسے کل نظر سے اپنی جمیلؔ
غرور اب اسی پستی پہ کر رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.