میں نہ سویا رات ساری تم کہو
میں نہ سویا رات ساری تم کہو
بن مرے کیسے گزاری، تم کہو
ہجر، آنسو، درد، آہیں، شاعری
یہ تو باتیں تھیں ہماری، تم کہو
حال مت پوچھو مرا، یہ حال ہے
جسم اپنا، جاں ادھاری، تم کہو
رکھ دو بس میرے لبوں پہ انگلیاں
میں سنوں گا رات ساری، تم کہو
پھر کبھی اپنی سناؤں گا تمہیں
آج سننی ہے تمہاری، تم کہو
روک لو 'کانہا' اسے جاتا ہے وہ
وہ نہیں سنتا ہماری، تم کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.