میں نہیں ہوں نہیں کہیں بھی نہیں
اب کوئی آسمان ہے نہ زمیں
ایک دنیا ہوئی ہے زیر نگیں
شہ نشیں ہو گیا ہے خاک نشیں
یہ سکوں بھی ہوا ملال کے ساتھ
وہ بہر طور جی رہا ہے یہیں
بارہا تو نے خواب دکھلائے
بارہا ہم نے کر لیا ہے یقیں
ایک ویرانہ تھا بسا نہ کبھی
بستیاں ہم سے گو ہزار بسیں
جیسے پانی پہ نقش ہو کوئی
رونقیں سب عدم ثبات رہیں
غرفۂ درد کس نے کھول دیا
تو تو اب میرے آس پاس نہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 77)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.