میں نہیں جا پاؤں گا یارو سوئے گلزار ابھی
میں نہیں جا پاؤں گا یارو سوئے گلزار ابھی
دیکھنی ہے آبجوئے زیست کی رفتار ابھی
کر چکا ہوں پار یہ دریا نہ جانے کتنی بار
پار یہ دریا کروں گا اور کتنی بار ابھی
گھوم پھر کر دشت و صحرا پھر وہیں لے آئے پاؤں
دل نہیں ہے شاید اس نظارے سے بے زار ابھی
کاوش پیہم ابھی یہ سلسلہ رکنے نہ پائے
جان ابھی آنکھوں میں ہے اور پاؤں میں رفتار ابھی
اے مرے ارمان دل بس اک ذرا کچھ اور صبر
رات ابھی کٹنے کو ہے ملنے کو بھی ہے یار ابھی
جذبۂ دل دیکھنا بھٹکا نہ دینا راہ سے
منتظر ہوگا مرا بھی خود مرا دل دار ابھی
ہوں گی تو اس رہگزر میں بھی کمیں گاہیں ہزار
پھر بھی یہ بار سفر کیوں ہو مجھے دشوار ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.