Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے

عبد الاحد ساز

میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے

    یوں نہیں جیسے جسم کو پیراہن سے الگ کر رکھا ہے

    میرے لفظوں سے گزرو مجھ سے درگزرو کہ میں نے

    فن کے پیرائے میں خود کو فن سے الگ کر رکھا ہے

    فاتحہ پڑھ کر یہیں سبک ہو لیں احباب چلو ورنہ

    میں نے اپنی میت کو مدفن سے الگ کر رکھا ہے

    گھر والے مجھے گھر پر دیکھ کے خوش ہیں اور وہ کیا جانیں

    میں نے اپنا گھر اپنے مسکن سے الگ کر رکھا ہے

    اس پہ نہ جاؤ کیسے کیا ہے میں نے مجھ کو خود سے الگ

    بس یہ دیکھو کیسے انوکھے پن سے الگ کر رکھا ہے

    عمر کا رستہ اور کوئی ہے وقت کے منظر اور کہیں

    میں نے بھی دونوں کو بہم بچپن سے الگ کر رکھا ہے

    درد کی گتھی سلجھانے پھر کیوں آئے ہو خرد والو؟

    بابا! ہم نے تم کو جس الجھن سے الگ کر رکھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : sargoshiyan zamanon ki (Pg. 18)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے