میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے
میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے
زندگی کی وادی میں ہر طرف اجالا ہے
ہر طرف ہیں خوشبوئیں ہر طرف اجالا ہے
آج میرے آنگن میں کوئی آنے والا ہے
سرپھری ہواؤں سے خوف کھا نہیں سکتے
جن چراغ زادوں کو آندھیوں نے پالا ہے
اونچے رتبے والوں کو دیکھیے تو پامالی
مقبروں میں شاہوں کے مکڑیوں کا جالا ہے
آرتی اترتی ہے اہل زر کی پھولوں سے
مفلسی کے چہرے پر آنسوؤں کی مالا ہے
ناز کیا کرے دلدارؔ آتی جاتی سانسوں پر
زندگی جب انساں کی موت کا نوالہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.