میں پرسش غم فرقت کی داد دیتا ہوں
میں پرسش غم فرقت کی داد دیتا ہوں
تری لطیف ندامت کی داد دیتا ہوں
ملال ترک مراسم تو کچھ نہیں لیکن
اس احتیاط محبت کی داد دیتا ہوں
کہاں بہشت کہاں زندگی مگر ناصح
میں تیرے حسن عقیدت کی داد دیتا ہوں
تباہیاں بھی محبت کو راس آ نہ سکیں
ستم ظریفیٔ فطرت کی داد دیتا ہوں
او مسکرا کے نگاہوں کو پھیرنے والے
میں تیرے عزم بغاوت کی داد دیتا ہوں
مرے خلوص کو لفظوں سے ناپنے والو
تمہارے حسن بصیرت کی داد دیتا ہوں
کسی سے سنتا ہوں جب دشمنی کا ذکر ارشدؔ
تو دوستوں کی عنایت کی داد دیتا ہوں
- کتاب : Nagma zaad (Pg. 41)
- Author : Arshad Siddiqui
- مطبع : Arshad Siddiqui (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.