Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں رو رہا ہوں جو دل کو تو بیکسی کے لئے

ثاقب لکھنوی

میں رو رہا ہوں جو دل کو تو بیکسی کے لئے

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    میں رو رہا ہوں جو دل کو تو بیکسی کے لئے

    وگر نہ موت تو دنیا میں ہے سبھی کے لئے

    شب فراق کی روزانہ آفتیں توبہ

    یہ امتحان تو ہوتا کبھی کبھی کے لئے

    بہت سی عمر مٹا کر جسے بنایا تھا

    مکاں وہ جل گیا تھوڑی سی روشنی کے لئے

    وسیع بزم جہاں ہے تو ہو مجھے کیا کام

    جگہ ملی نہ مری حسرت دلی کے لئے

    یہ اور دامن قاتل ہے چھوٹ جائے گا

    لہو میں جوش تو برسوں سے تھا اسی کے لئے

    نہ آنکھ بند کروں میں تو کیا کروں یا رب

    وہ آ رہے ہیں تماشائے جانکنی کے لئے

    بلا کے مجھ کو نکالا ہے اپنی محفل سے

    وہ نیکیاں نہیں اچھی ہیں جو ہو بدی کے لئے

    قفس میں آج تماشائے‌‌ غم ہے قابل دید

    تڑپ رہا ہوں میں صیاد کی خوشی کے لئے

    تمام ہو گئے ہم اک نگاہ قاتل سے

    رگیں گلے کی تڑپتی رہیں چھری کے لئے

    فروغ حسن بڑھا دل کی بے نوائی سے

    فقیر ہو گیا شان تونگری کے لئے

    قفس میں چپ نہ ہوں تو کیا کروں کہ یہ قیدی

    نہ دوستی کے لئے ہے نہ دشمنی کے لئے

    تمام بزم میں چھایا ہوا ہے سناٹا

    چھڑا تھا قصۂ دل ان کی دل لگی کے لئے

    شکایت‌ چمن دہر کیا کروں ثاقبؔ

    ہوا خلاف ہے لیکن کسی کسی کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Deewan-e-Saqib (Pg. 314)
    • Author : Urdu Acadami U.P.
    • مطبع : Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi (1998)
    • اشاعت : 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے