Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ساری عمر عہد وفا میں لگا رہا

عمران بدایوںی

میں ساری عمر عہد وفا میں لگا رہا

عمران بدایوںی

MORE BYعمران بدایوںی

    میں ساری عمر عہد وفا میں لگا رہا

    انجام کہہ رہا ہے خطا میں لگا رہا

    سارے پرانے زخم نئے زخم نے بھرے

    بے کار اتنے دن میں دوا میں لگا رہا

    ایسا نہیں کہ چاند نہ اترا ہو بام پر

    میں ہی تمام رات حیا میں لگا رہا

    اے عقل اور ہوگا کوئی اس کی شکل کا

    دل کیسے مان لے وہ جفا میں لگا رہا

    گھر کر لیا اداس فضاؤں نے دل میں میں

    باہر کی خوش گوار فضا میں لگا رہا

    کیا ہے یہ زندگی وہ بتائے گا کس طرح

    جو شخص ساری عمر قضا میں لگا رہا

    سورج تو جا کے چین سے بستر پہ سو گیا

    شب بھر مگر چراغ ہوا میں لگا رہا

    مجھ سے نماز عشق مکمل نہیں ہوئی

    کس منہ سے میں کہوں کہ خدا میں لگا رہا

    بہرا نہ مجھ کو کر دے یہ خاموشیوں کا شور

    کیول اسی لیے میں صدا میں لگا رہا

    کیوں میرے حق میں فیصلہ اترا نہیں کبھی

    میں بھی تو اس کے ساتھ دعا میں لگا رہا

    وہ چاہتا ہے کیا یہ مجھے تھی خبر مگر

    میں اس کے ساتھ ساتھ دعا میں لگا رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے