میں تو اک لمحۂ پریدہ رہا
میں تو اک لمحۂ پریدہ رہا
جانے کیوں وہ بہت کشیدہ رہا
رو بہ رو ذکر نا شنیدہ رہا
اٹھ گیا تو مرا قصیدہ رہا
میں بھی بندہ ہی تھا خدا کی قسم
یہ الگ ہے کہ برگزیدہ رہا
اور تو کوئی غم نہ تھا اس کو
بس مری چاہ میں تپیدہ رہا
شب کی پیشانی کا میں جھومر تھا
کیا ہوا گر ہوا گزیدہ رہا
میرے حصے میں اس صحیفے کا
اک ورق تھا وہی دریدہ رہا
کوئی امید بر نہ آتی تھی
زندگی بھر ستم رسیدہ رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.