میں زخم زخم رہوں روح کے خرابوں سے
تو جسم جسم دہکتا رہے گلابوں سے
کسی کی چال نے نشے کا رس کشید کیا
کسی کا جسم تراشا گیا شرابوں سے
صبا کا ہاتھ ہے اور ہے ترے گداز کا لمس
میں جاگتا ہی رہوں گرم گرم خوابوں سے
قدم قدم ہے چکا چوند چاہتوں کا چراغ
میں شہر آئنہ جلتا ہوں آفتابوں سے
عطاؔ بدن کی یہ کروٹ بھی نیم شب کیا تھی
تمام عمر اجلتا ہوں انقلابوں سے
- کتاب : naquush (Pg. 276)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.