Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجال کس کی ہے اے ستم گر سنائے تجھ کو جو چار باتیں

داغؔ دہلوی

مجال کس کی ہے اے ستم گر سنائے تجھ کو جو چار باتیں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    مجال کس کی ہے اے ستم گر سنائے تجھ کو جو چار باتیں

    بھلا کیا اعتبار تو نے ہزار منہ ہیں ہزار باتیں

    جو کیفیت دیکھنی ہے زاہد تو چل کے تو دیکھ میکدے میں

    بہک بہک کر مزے مزے کی سنائیں گے بادہ خوار باتیں

    فسانۂ درد و غم سنایا تو بولے وہ جھوٹ بولتا ہے

    سنی ہوئی ہے بہت کہانی نہ ہم سے ایسی بگھار باتیں

    ابھی سے ہے کچھ اداس قاصد ابھی سے ہے بد حواس قاصد

    سنبھل سنبھل کر سمجھ سمجھ کر کرے گا کیا بے قرار باتیں

    تمہاری تحریر میں ہے پہلو تمہاری تقریر میں ہے جادو

    پھنسے نہ کس طرح دل ہمارا جہاں ہوں یہ پیچ دار باتیں

    بری بلا ہے یہ داغؔ پر فن تم اس کو ہرگز نہ منہ لگانا

    وگرنہ ڈھب پر لگا ہی لے گا سنیں اگر اس کی چار باتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے