مکاں اندر سے خستہ ہو گیا ہے
اور اس میں ایک رستہ ہو گیا ہے
انہیں منظور کرنا ہی پڑے گا
عریضہ دست بستہ ہو گیا ہے
سیاسی رہنماؤں کی بدولت
ہمارا خون سستا ہو گیا ہے
کمان جسم ہے موجود لیکن
شباب اک تیر جستہ ہو گیا ہے
زبوں ہے اس قدر دنیا کی حالت
ہمارا غم بھی خستہ ہو گیا ہے
شکستہ اور پسپا کرشنؔ موہن
ہمارا فوجی دستہ ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.