Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکان خواب میں جنگل کی باس رہنے لگی

افضال نوید

مکان خواب میں جنگل کی باس رہنے لگی

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    مکان خواب میں جنگل کی باس رہنے لگی

    کوئی نہ آیا تو زینوں پہ گھاس رہنے لگی

    ترے وجود کا جب سے لباس رہنے لگی

    لیے دئیے ہوئے مجھ سے کپاس رہنے لگی

    یہ اور بات انوکھی سی پیاس رہنے لگی

    مری زبان پہ اس کی مٹھاس رہنے لگی

    جھلک تھی یا کوئی خوشبوئے خد و خال تھی وہ

    چلی گئی تو مرے آس پاس رہنے لگی

    گیا ہجوم لیے باز دید نقش قدم

    ہوائے راہ گزر بد حواس رہنے لگی

    ذرائع جو تھے میسر ہوئے غبار شناخت

    دروں سے چشم دروں نا شناس رہنے لگی

    ابھی غبار نہ اترا تھا سانس کا اندر

    اترنے کی پس زنداں بھڑاس رہنے لگی

    اتار پھینک دیا جو تھا جسم بوسیدہ

    ستاروں کی کوئی اترن لباس رہنے لگی

    زیادہ زور لگانے سے کچھ نہ ہو سکتا

    سو آئے روز کی ہلچل ہی راس رہنے لگی

    لحد نے دامن یخ بستہ کھول کر رکھا

    بدن میں گرمیٔ خوف و ہراس رہنے لگی

    نہ جانے اندھے کنوؤں کی وہ تشنگی تھی کیا

    ہر ایک آنکھ میں جو بے لباس رہنے لگی

    بگاڑ جس سے ہو پیدا کوئی بگاڑ نہیں

    سو معجزے کی مرے دل کو آس رہنے لگی

    مغائرت سے بھری تیرگی کے بیچ نویدؔ

    اک اندرونی رمق روشناس رہنے لگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے