Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکان ہی نہ بنائے گئے زمیں کم تھی

امداد آکاش

مکان ہی نہ بنائے گئے زمیں کم تھی

امداد آکاش

MORE BYامداد آکاش

    مکان ہی نہ بنائے گئے زمیں کم تھی

    شجر ہوا میں اگائے گئے زمیں کم تھی

    میں اس جگہ ہوں جہاں سے پلٹ کے سورج میں

    پناہ ڈھونڈنے سائے گئے زمیں کم تھی

    بشر مقیم تھے قبروں میں اور نئے مردے

    سمندروں میں بہائے گئے زمیں کم تھی

    ہمیں بھی لوٹ ہی جانا ہے ہم سے پہلے بھی

    سب آسماں پہ اٹھائے گئے زمیں کم تھی

    تمام عمر کٹی اک جگہ کھڑے رہ کر

    کبھی نہ ہم کہیں آئے گئے زمیں کم تھی

    یہ کائنات سفر تھا سو رات پڑتے ہی

    ہم آسمان سرائے گئے زمیں کم تھی

    بزرگ آب بقا پی چکے تھے اور بچے

    وجود ہی میں نہ لائے گئے زمیں کم تھی

    خدا نے آدم و حوا کو کر دیا پیدا

    پھر آدمی نہ بنائے گئے زمیں کم تھی

    ہم اپنے آپ کو آکاشؔ گھر سمجھتے رہے

    ہمیشہ خود ہی میں پائے گئے زمیں کم تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے