مکیں اور بھی ہیں مکاں اور بھی ہیں
مکیں اور بھی ہیں مکاں اور بھی ہیں
یہی دو جہاں کیا جہاں اور بھی ہیں
مقامات دیر و حرم سے گزر کر
تری عظمتوں کے نشاں اور بھی ہیں
کئے جائیے سعیٔ تسخیر فطرت
ابھی راز ہائے نہاں اور بھی ہیں
ذرا ختم ہو کر طوق و سلاسل
زباں پر لئے داستاں اور بھی ہیں
مٹا دو مرا نقش ہستی نہیں غم
مری زندگی کے نشاں اور بھی ہیں
سمیٹ اپنا دامن نہ آغوش منزل
کہ رہرو پس کارواں اور بھی ہیں
نہیں صرف زاہد ہی جلووں کا محرم
ترے حسن کے راز داں اور بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.