مل خون جگر میرا ہاتھوں سے حنا سمجھے
مل خون جگر میرا ہاتھوں سے حنا سمجھے
میں اور تو کیا کوسوں پر تم سے خدا سمجھے
سمجھانے کی جو باتیں کیں میں نے دلا تجھ سے
اے عقل کی دشمن سو تیری تو بلا سمجھے
دل میں مرے چٹکی لی ایسی ہے کہ درد اٹھا
معقول چے خوش اے واہ آپ اس کو ادا سمجھے
اے بو لہب نخوت سیدھے ہیں اگر سچ مچ
تو آج سے صاحب کو ہم اپنا چچا سمجھے
صاحب نے نہ کی یاری وحشت سے پری سے تو
اے شیخ جنوں تم کو ہم خواجہ سرا سمجھے
ہنگامۂ محشر بھی گر سامنے آیا تو
اس کو بھی تماشائی ایک سانگ نیا سمجھے
وہ دشت محبت میں رکھے قدم اے انشاؔ
سر اپنے کو آگے ہی جو تن سے جدا سمجھے
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.