اتھی مجھ پر میا پیاری تو جھوٹیں جیو لگاتے گئے
اتھی مجھ پر میا پیاری تو جھوٹیں جیو لگاتے گئے
نین کے حاجباں بھج کر اشارت سوں بلاتے گئے
بہونت طولاں کے وعدے دے کئے مجھ سوں دغابازی
تس اوپر برہ کی اگ میں سمندر کیوں جلاتے گئے
دوتن کی بات سن سن کر کپٹ دل پر تو دھرتے ہیں
اتا سب بوج کر مجھ کوں پرم مد بھی پلاتے گئے
چنچل سکیاں سوں مل مل کر پنا اغیار ہوتے تھے
عجب معلوم ہوتا ہے جھوٹیں جھگڑا لگاتے گئے
برہ کے بس کھٹے مجھ دے سکیاں کا ڈنڈ نیارے نیئں
ادھر کا مجھ پلا امرت مسیحا ہو جلاتے گئے
نبر یو عشق مشکل ہے حقیقت ہور مجازی کا
پرت ہوروں کوں لا مجھ سوں سواں جوتیاں تو کھاتے گئے
چتر خوشنود کے باتاں پر سچیں میں کج دیوانی میں
کہی میں پیار سوں پیارے میرا رواں روں ہلاتے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.