من کے آنگن میں خیالوں کا گزر کیسا ہے
من کے آنگن میں خیالوں کا گزر کیسا ہے
یہ چہکتا ہوا ویران سا گھر کیسا ہے
میرا ماضی جہاں بکھرا سا پڑا ہے ہر سو
اب وہ پیپل کے تلے اجڑا کھنڈر کیسا ہے
سخت پتھراؤ تھا کل رات تری بستی میں
دن نکلنے پہ یہ دیکھیں گے کہ سر کیسا ہے
جان دینا ہے ہمیں ایک شوالے کے قریب
آپ بتلائیں ذرا آپ کا در کیسا ہے
دل کے مدفن میں تپشؔ دفن ہے احساس کا جسم
تم نے چھوڑا جسے دیکھو وہ نگر کیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.