منظر صبح دکھانے اسے لایا نہ گیا
منظر صبح دکھانے اسے لایا نہ گیا
آتی جاتی رہیں شامیں کوئی آیا نہ گیا
رات بستر پہ کھلے چاند میں سوتا تھا کوئی
میں نے چاہا کہ جگاؤں تو جگایا نہ گیا
ایک مدت اسے دیکھا اسے چاہا لیکن
وہ کبھی پاس سے گزرا تو بلایا نہ گیا
گھیرے رہتی تھی اسے ایک جہاں کی نظریں
پھر جو دیکھا تو وہ اس آن میں پایا نہ گیا
سر اٹھاتے ہی کڑی دھوپ کی یلغار ہوئی
دو قدم بھی کسی دیوار کا سایا نہ گیا
تھا مقرر کہ ملاقات رہے گی اس سے
وہ تو پہنچا تھا مگر مجھ سے ہی آیا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.