منظر جھلکتے چاند کا کتنا حسین تھا
منظر جھلکتے چاند کا کتنا حسین تھا
اس کی قبا کی طرح وہ بادل مہین تھا
حیراں ہے مجھ کو دیکھ کے کیوں ٹوٹتا درخت
میں اگ رہا ہوں اب کہ میں زیر زمین تھا
اب کھل گیا ہے مجھ سے تو حد سے گزر گیا
ورنہ وہ دیکھنے میں تو بے حد متین تھا
میں ہوش مند رہ کے بھی نادان ہی رہا
جذبات میں وہ بہہ کے بھی کتنا ذہین تھا
تجھ کو رہا نہ اپنے زر غم کا اعتماد
ورنہ یہ دل تو درد جہاں کا امین تھا
عارفؔ زبان اس کی نہ دیتی تھی دل کا ساتھ
انکار کر کے آئے گا مجھ کو یقین تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.